Nisha

Add To collaction

نیلا دائرہ

شالی، ہائی پاور یا ئیکرو اسکوپ پر جھکی ہوئی تھی۔ ٹینا بھی اس کے قریب تھی۔ دونوں کی اصطلاحات میں میر گوشیاں کر رہی تھیں ۔ شمالی ، ڈیجیٹل فائل میں لکھتی جا رہی تھی وہ سفید رنگ کا لمفو بلاسٹ ہے، پیکر اسے بکھر لیو کھرلیو کو سائٹ کہتا ہے۔ یہ لیوکومیا کا پیتھا جونک ایجنٹ ہے۔ اگلے ہفتے ہم دیکھیں گے کہ پلازما کے محلول میں کیا ہوتا

ہے۔ " تم سارا دن یہی کرتی رہی ہو ؟ ٹینا نے کہا ۔ مثالی کے جواب دینے سے پیشتر ہی اس کے سیل فون نے موسیقی نشر کی ، نشانی کا دھیان اپنے دوست گریگ کی طرف گیا اور اس نے فون واپس لیب کوٹ میں رکھ لیا۔ اگرکریک نہیں ہے تو یقینا پھر ماں کا فون ہوگا۔ وہ ٹینا کو لے کر لائبریری میں آگئی ۔ فون کی آواز نے ایک پھر خلل اندازی کی۔ شمالی نے فون نکال کر پیغام پڑھا۔ مثالی ، یہاں کوئی خرابی ہے۔ گھر فون کرو ، جلدی ! شالی پیغام کو گھورتی رہی ۔ ایسا پیغام تئیس سال کی عمر میں اس نے بھی وصول نہیں کیا تھا۔ اسے پیغام کے الفاظ برے لگ رہے تھے۔ اس کا ذہن تیزی سے امکانات کا

جائزہ لے رہا تھا۔ دینا ، معاف کرنا مجھے گھر فون کرنا پڑے گا۔" "کوئی مسئلہ نہیں ہے ۔ ٹینا نے جواب دیا۔ نشالی نے دھڑکتے دل کے ساتھ نمبر پہنچ کیا۔ دوسری جانب اس کی ماں نے فورا ہی فون اٹھالیا۔ ماں کی آواز نے شالی کی دھڑکنوں کو مزید بڑھا دیا۔ "شالی

"ہاں ، نام ؟"

" تمہارے ڈیڈ... مام کیا ہوا ڈیڈی کو؟ مثالی کی آواز از خود بلند ہو گئی۔ اس کا بدن غیر محسوس انداز میں لرز رہا تھا۔ ڈیڈ کی صحت شاندا رھی۔ کیا ہو سکتا ہے۔

ہ نہیں سیکریٹری کا فون آیا تھا۔ ایف بی آئی والے ان کو گرفتار کر کے لے گئے ہیں ۔ شمالی کی ماں نے رندھی ہوئی آواز میں بمشکل بات مکمل کی۔ سیکریٹری بتا رہی تھی."

نمانی پھٹی پھٹی آنکھوں سے فون کو گھور رہی تھی ۔

⭐⭐⭐

راب کو ایف بی آئی کے ہیڈ کوارٹر فولی اسکوائر" لوئر مین ہٹن لے جایا گیا۔ وہ ایک چھوٹے سے کمرے میں بیٹھا تھا۔ جہاں چند دھاتی کرسیاں اور ایک چوبی میز رکھی تھی۔ وہ سامنے شیشے کو تک رہا تھا۔ اسے علم تھا کہ یہ دو طرفہ شیشہ ہے۔ دوسری جانب سے ایسے دیکھا اور سنا جا سکتا ہے۔ یہ ایسا ہی تھا، جیسے ہم ٹی وی اور فلموں میں دیکھتے ہیں ۔ کوئی خوفناک غلطی ہوئی ہے۔ وہ ایک کاروباری شخص تھا جس نے زندگی میں کوئی خلاف قانون کام نہیں کیا تھا۔ میں منٹ بعد دروازہ کھلنے پر راب کھڑا ہو گیا۔ وہی دونوں ایجنٹ اندر داخل ہوئے۔ ان کے پیچھے چھریرے بدن کا ایک آدمی تھا جس نے گرے سوٹ پہنا ہوا تھا۔ ہاتھ میں تھا ما بریف کیس اس نے میز پر رکھ دیا میں افیشل ایجنٹ انچارج ہوتھ ہوں۔" دراز قامت نیم گنجے آدمی نے کہا۔ "تم اسپیشل ایجنٹ روتر سے پہلے ہی مل چکے ہو اور یہ مسٹر نارڈوز بی ہیں ، مسٹر نا ر ڈوزی ، یو ائیں جسٹس ڈپارٹمنٹ کے اٹارنی ہیں، جو تمہارے کیس سے واقف ہیں۔" میرا کیس ؟" راب نے مسکرانے کی کوشش

کی۔ "مسٹر راب، ہمیں چند سوالات کے جواب درکار ہیں ۔ ہسپانک ایجنٹ روتر نے کہا۔ "ہمیں امید ہے کہ تم مکمل تعاون کرتے ہوئے پوری سچائی اور دیانت کا مظاہرہ کرو گے۔ اس طرح سب کے لیے مراحل آسان تر ہو

جائیں گے۔" "یقینا۔ راب نے سر ہلایا اور بیٹھ گیا۔ اگر تم اعتراض نہ کرو تو ہم بات چیت ٹیپ کر لیتے ہیں ۔ " اس نے ایک کیسٹ ریکارڈر نکال کر میز پر رکھ دیا ۔ اس میں تمہارا ہی تحفظ ہے پھر بھی تم کسی وقت چاہو تو

تمہارے وکیل کا بندو بست کر دیا جائے گا۔ مجھے وکیل کی ضرورت نہیں ہے ۔ " راب نے نفی میں سر ہلایا۔ "میرے پاس چھپانے کے لیے کچھ نہیں ہے۔

یہ بڑی اچھی بات ہے، مسٹر راب۔ چھپانے کو کچھ

نہ ہو تو پیچیدگیاں نہیں پیدا ہو تیں ۔ روئز نے فائل میں سے کاغذات نکال کر سلیقے سے سجائے۔ "مسٹر راب، تم نے پازا ایکسپورٹ انٹر پرائز کا نام سنا ہے ۔ اس نے ایک کاغذ پر انگلی رکھی ۔ ہاں، وہ میرے چند بڑے گا کہوں میں سے ایک 44

ہیں۔ تم ان کے لیے کیا کرتے تھے؟" میں اوپن مارکیٹ سے گولڈ خریدتا تھا۔ ان کا ناولٹی

گفٹ کا کاروبار ہے۔ میں گولڈ ان کے کہنے پر درمیانی رابطے کے ذریعے بھیجتا تھا ۔" درمیانی رابطہ آرگوٹ مینوفیکچر یک روتر نے دوسرے ورق کو آگے کیا۔

ہاں ، آرگوٹ" تمہاری گولڑ کی شپمنٹ، آرگوٹ وصول کر کے کیا کرتے تھے؟" مُجھےنہیں معلم وہمینوفیکررز ہیں وہ زیوراتبناسکتےہیں سونےکی پلیٹ بنا سکتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔یا جو پاز مطالبہ کرے وہ بنادینگے۔

ہار کے لیے تالٹی آئیٹمز روز نے کاغذات پر راب نے کہا۔’’وہ کیا کرتے ہیں، یہ ان کا کاروبار ہے۔ میں ان کے لیے گولڈ خریدتا تھا۔“ یہ سلسلہ کب سے جاری تھا؟‘‘ سے سوال ہوتھ نے کیا۔

” مجھے دیکھنا پڑے گا۔ چھ یا سات سال...... چھ سے آٹھ سال ۔ روتر کی نظر کاغذات پرتھی۔ ’’مسٹرراب، اس دوران تمہیں علم نہیں تھا کہ تمہارے بھیجے ہوۓ گولڈ سے وہ درحقیقت کیا بناتے تھے؟" راب کو یہ سوال عجیب سالگا۔’’بہت کی چیزیں بنائی جا سکتی ہیں۔‘‘راب نے شانے اچکاۓ ۔مختلف کسٹمرز کے لیے مختلف اشیا۔ حتی کہ بن، قلم، پیپر ویٹ ، کف لنگس،

زیورات ......وغیرہ۔

لیکن اس مدت میں انہوں نے کثیر مقدار میں سونا استعمال کیا ہے۔“ بوتھ نے کہا۔’’صرف گزشتہ برس تین

ہزار ایک سو پونڈ ۔ عام اندازے کے مطابق ایک اونس پر چھ سو چالیس ڈالرز ... بینی انتیس ملین ڈالرز ، مسٹراب

بوتھ کی معلومات اور انکشاف نے راب کو تیر کر دیا۔ اس نے محسوس کیا کہ پینے کا قطرہ پٹی سے پھسل رہا ہے۔اس نے ہونٹوں پر زبان پھیری۔”میں نے بتایا کہ میرا کام خریدنا اور بیچنا ہے۔ وہ مجھے کنٹریکٹ دیتے تھے اور میں ان کو سپلائی ۔ دیکھو شاید تم مجھے بتانا چاہ رہے ۔۔۔۔ راب، بوتھ کو مسکراتے دیکھ کر خاموش ہو گیا۔ روز فولڈر سے مزید کاغذات نکال رہا تھا۔ کاغذات نہیں، وہ فوٹوگراف تھے۔ سیاه وسفید ، دس انچ لے اور آٹھ انچ چوڑے فوٹوگراف عام اور غیر اہم اشیا کی تصاویر..... تھوڑے، پا کس

وز پاپ،تالے..... ورابز مسٹر راب، ان میں سے کسی کو پہچانتے ہو؟ پہلی مرتبہ راب نے محسوس کیا کہ رفتار قلب بڑھی شروع ہوگئی ہے۔ نہیں ۔‘‘اس نے جواب دیا۔ تم آرگوٹ سے قیمت وصول کرتے تھے۔ مگ سمیں ہیں ؟ راب نے کسی کی۔

روز نے ایک اور شیٹ نکالی ۔ مارکیٹ میں۔. کموڈیٹی مارکیٹ میں کمیشن ایک فیصد ڈیڑھ ..... حد سے حد دو فیصد چلتا ہے اور تمہارا چھ فیصد اور بعض اوقات آٹھ فیصد ۔ کیا میں غلط ہوں؟‘‘ روئز نے بغور راب کود یکھا ۔ معاراب کا حلق خشک ہو گیا۔ اس نے باری باری

تینوں ایجنٹس کی طرف دیکھا۔ بریف کیس والا اب تک خاموش تھا۔

جیسے کہ تم نے بتایا کہ بہت زیادہ سونا استعمال کیا گیا ہے ۔‘‘راب نے کہا۔’’لیکن اس کا انہوں نے کیا کیا۔۔ ان کا مسئلہ ہے۔ میں نے صرف گولڈ سلائی کیا تھا۔“ ’’ انہوں نے کیا، کیا سونے کے ساتھ ۔‘‘ بوتھ کامبر جواب دینے لگا ہونا انہوں نے ایکسپورٹ کیا، مسٹر راب ۔ یہ فوٹو ٹالٹی کلٹس کے نہیں ہیں ۔ نہ یہ فولاد، کانسی ، تانبے سے بناۓ گئے ہیں ۔ یہ گولڈ پلینڈ بھی نہیں ہیں ۔ یہ

بلین ہے ۔ ٹھوس سونا ۔ ان پر پینٹ کیا گیا تھا پھر عام اشیا کے مانی ایکسپورٹ کی گئیں؟‘‘ ”میرا خیال ہے، جنوبی امریکا میں کسی جگہ۔‘‘راب نے کھلی ہوئی آواز میں کہا۔ میں یقین سے نہیں کہہ سکتا۔ سونا میں نے خریدا تھا.... لیکن میں سمجھ رہا ہوں ۔

”تم نہیں سمجھ رہے، مسٹر راب ‘‘ بوتھ نے آنکھیں چار کیں۔’’تمہارا ایک پیر دلدل میں بہت گہرا چلا گیا ہے اور دوسرا، ہم جانا چاہتے ہیں کہ دوسرا پیرا اندر ہے یا باہر کیا تم جانتے ہوآر کوٹ کی ملکیت کس کے پاس ہے؟‘‘ ”ہیرالڈ کورن رہی ۔ راب نے قدرے اعتماد سے جواب دیا۔ ہیرالڈ کواچھی طرح جانتا ہوں ۔‘‘ ی

گڑ ، اور باز؟“ "میرے خیال میں پاز کی ملکیت اسپاسا کے پاس ہے۔میں چند باراس سے ملا ہوں ۔“ د. دکتر اسپاسیا ہے۔ روز نے ایک فوٹو آ گے کھایا۔ وہ پاز میں محض ایک آ پر ینگ پارٹنر ہے۔... آریز آف ان کارپوریشن ” کے مین‘‘ آئی لینڈ میں’’بی کے اے ای میں لینڈ کے نام سے ہے۔ روز نے چند اور فوٹو دکھاۓ۔ جن میں نظر آنے والے افراد ہسپاتک

معلوم ہوتے تھے۔۔

ان میں سے کسی کو جانتے ہو؟" اب راب در حقیقت براساں ہو گیا تھا۔ پینے کا ایک اور نظر گردن سے ریڑھ کی ہی پرکیر بار ہاتھا۔ یں۔ اس نے شدت سے میں سراہا۔ وکر اسپاساه ران بامریز، لوئس فروجیو... تینوں ’’بی ۔ تمہارے سونے سے جو عام کی اشیا بنا کر وہاں بھیجی جاتی تھیں، وہ لوئیس وصول کرتا تھا۔ روتر نے ایک اور فوٹو آ گے بڑھایا۔ تصویر میں ایک فربہ شخص فینسی سوٹ میں مرسیڈیز

میں بیٹھ رہا تھا۔ ی

یہ مارکیڈوفیلی کالیڈنگ منی منیجرز میں سے ایک ... کوتین ڈرگ کارٹل کی مارکیڈ لی۔ کولمبیا !‘‘راب کے حلق سے پھنسی پھنسی آواز نکلی ۔ آنکھیں حلقوں سے اہل پڑیں۔ رنگ فق ہو گیا۔ وضاحت سے جو کہانی ایجنٹ روئز سنا رہا تھا، اس کے بیشتر الفاظ اور جملے راب کی ساعت سے دور تھے...... اسے سننے کی ضرورت بھی نہیں تھی۔ سب کچھ ظاہر اور عیاں تھا۔ اس کا بھیجا ہوا سونا دراصل کولمبیا جارہا تھا۔ سات آٹھ سال ہے ۔ خود راب کمیشن کے ساتھ جو قیمت وصول کرتا رہا تھا ، وہ نشیات کی آمدنی تھی ۔ کولمبین ڈرگ مافیا کے کاروبار سے حاصل شدہ بلیک منی۔

اچانک راب انچل پڑا ’’نہیں۔ اس کے اعصاب بے قابو ہو گئے تھے ۔ وہ بلند آواز میں بول رہا تھا ۔ میں قسم کھا تا ہوں، میرا اس سیاہ دھندے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ میں سونا بیچتا ہوں ...... اور بس ۔ ایسا دوسرے بھی کرتے ہیں۔ وکٹر نے مجھ سے رابطہ کیا تھا۔ اگر تم لوگ مجھے ڈرانا چاہتے ہوتو تم اپنے مقصد میں کامیاب رہے ہو۔ لیکن کولمبیا، مارکیڈو میرا اس کاروبار سے کوئی تعلق نہیں ، میرے ساتھ کیا کیا جارہا ہے؟‘‘ بوتھ نے اپنارخسار کھجایا۔ جیسے اس نے کچھ سنا ہی نہ

جب وکثر تم سے ملا تو وہ کیا چاہتا تھا؟‘‘ وه گولڈ خریدنا چاہتا تھا۔ وہ گولڈ سے مختلف آئٹم بنانا

چاہتاتھا۔

اور آرگوٹ مینوفیکچرنگ کیسے درمیان میں آئی ؟‘‘ راب مل کھا کے رہ گیا۔ وہ سوال کا مقصد سمجھ گیا ۔ آزکوٹ، راب کے دوست کی بنی تھی۔ ہیرالڈ ۔ اس نے

ہیرالڈ کو دکٹر سے ملوایا تھا پھر یہ سلسلہ برسوں ۔ وکٹر ادائگی، ہیرالڈ اور وہ راب کو کرتا تھا۔ پہلی بار نارووزی گویا ہوا۔۔ وکیل۔ وہ آگے کی جانب جھکا۔ مسٹر را۔ ہو کر منی لانڈرنگ کیا ہوتی ہے؟ ۔

   16
1 Comments

Khadija aga

24-Aug-2023 11:20 AM

وااہ کیا کہنے

Reply